Pages

Sunday, December 10, 2023

Urdu Grammar Fel Mazi ki iqsam

  

فعل ماضی کی اقسام

فعل ماضی کی چھ اقسام ہیں۔

 1۔ ماضی مطلق             2۔ ماضی قریب         3۔ ماضی بعید

4۔ ماضی استمراری           5۔ ماضی شکیہ           6۔ ماضی تمنائی یا شرطیہ 

1)             ماضی مطلق : ایسا فعل جو گزرے ہوئے زمانے کو ظاہر کرے لیکن اس سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ فعل قریب کےزمانے میں ہوا ہے یا دور کے زمانہ میں ۔ جیسے علی سکول گیا ۔ اس نے خط لکھا ۔ اسلم نے عید کی نماز پڑھی  وغیرہ ۔

2)              ماضی قریب : ایسا فعل جو قریب کے گزرے زمانہ میں ہوا ہو اسے فعل ماضی قریب کہتے ہیں  جیسے وسیم نے سبق پڑھا ہے ۔ شاہد نے قلم خریدا ہے ۔ عظمیٰ نے کپڑے دھوئے ہیں وغیرہ۔

3)             ماضی بعید: ایسا فعل جو دور کے گزرے ہوئے زمانے میں ہوا ہو اسے فعل ماضی بعید کہتے ہیں۔ جیسے وسیم نے خط لکھا تھا ۔ شاہد نے قلم خریدا تھا۔  میں نے آم کھائے تھے وغیرہ۔

4)              ماضی استمراری : ایسا فعل جو گزرے ہوئے زمانے میں بار بار  اپنا جاری رہنا ظاہر کرے فعل ماضی استمراری کہلاتا ہے جیسے راشد کھانا پکاتا تھا ۔ ماجد نہا رہا تھا ۔ وسیم خط لکھا کرتا تھا وغیرہ ۔

5)             ماضی شکیہ : ایسا فعل جو گزرے  ہوئے زمانے میں ہوا ہو مگر اس کے ہونے میں کچھ شک پایا جائے جیسے وسیم سکول گیا ہو گا ۔ شاہد نے سبق      پڑ ھا ہو گا ۔ عظمیٰ نے خط لکھا ہو گا وغیرہ۔

6)              ماضی تمنائی یا شرطیہ : ایسا فعل جو گزرے ہوئے زمانے میں ہوا ہو ، اور اس میں کسی قسم کی تمنا یا شرط پائی جائے فعل ماضی تمنائی یا شرطیہ کہلاتا ہے ۔ جیسے اگر وہ محنت کرتا تو کامیاب ہو جاتا۔ کاش میں خط لکھتا وغیرہ ۔


معزز قارئین  پوسٹ اچھی لگی ہو تو آگے اپنے چاہنے والوں میں شاندار معلومات ضرور شئیر کریں۔ ایسی مزید معلومات کے لیے اس ویب سائیٹ باقائدگی سے مطالعہ کرتے رہیں ۔ شکریہ

2 comments: