Pages

Wednesday, September 25, 2024

Alam e Khalaq سیفی اسباق عالم خلق

 

عالم خلق:

مادہ عناصر اربعہ سے پیدا ہونے والی مخلوق کو عالم خلق سے یاد کیا کرتے ہیں ۔ جیسے فلکیات و ارضیات وغیرہ یہ پانچوں کا لطائف نفس، ہوا ، پانی ، آگ اور    مٹی سے مرکب ہیں علم خلق عرش کے نیچے سے لے کر تحت الثری تک ہے ۔ عالم خلق کے پانچوں لطائف کی جڑ عالم امر کے پانچوں لطائف ہیں ۔ 

یعنی نفس کی جڑ قلب ، ہوا کی جڑ روح ، پانی کی جڑ سر ، آگ کی جڑ خفی  اور خاک کی جڑ اخفٰی ہے ۔عالم خلق کو عالم اسباب ، عالم اجسام ، عالم شہادت، عالم 

ناسوت کے ناموں سے بھی پکارا جاتا ہے۔

Alam e Amar عالم امر

 

عالم امر :

عالم امر سے مراد ترکیب عناصر خالی جن کو صرف کن کے اشارے سے پیدا کیا گیا ہے۔ عالم امر کا اطلاق امر کن سے پیدا ہونے والی تمام مخلوقات  

پر بھی ہوتا ہے جیسے انسانی روحیں لطائف مجردہ عالم امر  عرش کے اوپر ہے۔ یہ عالم امر کے پانچوں لطائف یعنی قلب ، روح ، سر ، خفی ، اخفیٰ  کی 

اصل جڑ عرش کے اوپر ہے مگر اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کاملہ سے عالم امر  کے ان پانچوں لطائف کو چند جگہ انسان کے جسم میں امانت رکھ دیا ہے  

تا کہ انسان ذکر ِ الٰہی کے ذریعہ ان پانچ لطائف کے کمالات سے فیض یاب ہو سکے  اور اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کر سکے۔ عالمِ امر کو عالم ِ غیب، عالم 

ارواح ، عالم لاہوت  اور عالم حیرت سے بھی یاد کیا جاتا ہے ۔ ان سب کے مجموعے کو عالم مجردہ ذات بھی کہا جاتا ہے ۔