Wednesday, December 6, 2023

Urdu Grammar Ism ki Iqsam // Kinds of noun

 اسم کی اقسام بلحاظ بناوٹ

    بناوٹ کے لحاظ سے اسم کی تین اقسام ہیں ۔

1)             اسم جامد

2)              اسم مشتق

3)             اسم مصدر

1-            اسم جامد : ایسا اسم جو نہ خود کسی کلمے سے بنا ہو اور نہ اس سے کوئی  اسم بن سکے جیسے چاندی ،پہاڑ اور کرسی وغیرہ ۔

2-            اسم مشتق : ایسا اسم جو کسی مصدر سے بنا ہولیکن اس سے پھر کوئی لفظ نہ بن سکے لکھنا سے لکھنے والا،لکھا ہوا، لکھائی ۔ پڑھنا سے پڑھنے والا اور پڑھائی وغیرہ ۔

3-            اسم مصدر : ایسا اسم جو خود تو کسی کلمے سے نہ بنا ہومگر اس سے بہت سے الفاظ بنائے جا سکیں جیسے پڑھنا ،لکھنا،سونا وغیرہ۔مصدر کی پہچان یہ ہے کہ اس کے آخر میں "نا" آتا ہے ۔   

اسم کی اقسام بلحاظ معنی

معنی کے لحاظ سے اسم کی دو اقسام ہیں ۔     1) اسم نکرہ              2) اسم معرفہ

1-  اسم نکرہ :       وہ اسم جو کسی عام شخص ، جگہ یا چیز کا نام ہو اسم نکرہ کہلاتا ہے ۔ مثلا استاد ، کتاب ،شہر وغیرہ۔

2-اسم معرفہ :     وہ اسم جو کسی خاص شخص ، جگہ یا چیز کا نام ہو اسم معرفہ کہلاتا ہے ۔ مثلا علامہ اقبال ، قرآن مجید ، پشاور وغیرہ ۔

اسم معرفہ کی قسمیں

اسم معرفہ کی چار اقسام ہیں ۔   1) اسم علم     2) اسم موصول        3) اسم اشارہ                                                              4) اسم ضمیر

1-اسم علم :        اسم علم سے مراد وہ خاص نام ہے جو اشخاص کی پہچان کے لیے علامت کا کام دیتے ہیں جیسے قائد اعظم ، شمس العلما وغیرہ ۔

2-اسم موصول : ایسا اسم ہوتا ہے جب تک اس کے بعد والا جملہ نہ لگایا  جائے اس کا مطلب سمجھ میں نہیں آتا ۔ جیسے جو محنت کرے گا وہ پاس ہو گا ۔ جس نے نیکی کا کام کیا اس نے پھل پایا ۔ ان جملوں میں "جس" اور " جو" اسم ،وصول ہیں ۔

3- اسم اشارہ :      یہ ایسا اسم ہوتا ہے جو کسی شخص یا چیز کی طرف اشارہ کر کے بولا جائے ۔جیسے یہ قلم اکرم کا ہے ۔ وہ کتاب میری ہے ۔ ان جملوں میں "یہ "اور "وہ "اسم اشارہ ہیں۔

4-اسم ضمیر :      یہ ایسا اسم ہوتا ہے جو کسی دوسرے اسم کی جگہ بولا جائے ۔ جیسے اسلم محنتی لڑکا ہے ۔ وہ باقاعدہ سکول جاتا ہے ۔ اسے تمام اساتذہ پیار کرتے ہیں ۔ ان جملوں میں "وہ" اور "  اسے " دونوں اسم ضمیر ہیں کیونکہ یہ اسلم کی جگہ استعمال ہوئے ہیں ۔

اسم علم کی اقسام

اسم علم کی پانچ اقسام ہیں ۔      1۔ خطاب      2۔ لقب         3۔ تخلص       4۔ کنیت                                                          5۔ عرف

1-                        خطاب : ایسا اسم (نام) ہے جو کسی شخص کو اس  کی کسی خوبی کی وجہ سے حکومت کی طرف سے دیا جائے جیسے رستم زماں ، شمس العلما اور خان بہادر وغیرہ ۔

2-            لقب : وہ خاص نام ( اسم ) ہے جو کسی خاص خوبی کی وجہ سے مشہور ہو جائے یا کسی خوبی کی وجہ سے قوم کی طرف سے دیا جائے جیسے ابراہیم خلیل اللہ ، موسیٰ کلیم اللہ ، قائد اعظم اور قائد ملت وغیرہ ۔

3-                        تخلص : اس مختصر نام (اسم ) کو تخلص کہتے ہیں جو شاعر اپنے اصلی نام کی بجائے شعروں میں استعمال کرتے ہیں ۔ جیسے حالی، غالب ، ذوق اور آزاد وغیرہ ۔

4-            کنیت : ایسا نام ہے جو ماں ،باپ ،بیٹا یا بیٹی کے تعلق سے پکارا جائے جیسے ابنِ مریم ، اُمِ کلثوم  اور ابو القاسم وغیرہ ۔

5-            عرف : عرف ایسے نام کو کہتے ہیں جو اصلی نام کی جگہ محبت یا حقارت کی وجہ سے مشہور ہو جائے جیسے اشرف سے اچھو ۔ غلام محمد سے گاما وغیرہ ۔ 


No comments:

Post a Comment

Muraqba karny ka tareeqa Sharait e Muraqib

 Muraqba karny ka tareeqa Sharait e Muraqib دربیان شرائط مراقب   ( مراقبہ کرنے والا ) و مراقبات 1)     منجملہ مراقب کو چاہیے کہ  مراقبہ کے...