Sunday, January 5, 2025

Muraqba

 Muraqba

مراقبہ، ترقیب سے مشتق ہے ۔اس کا معنی انتظارِ فیض کرنے کا ہے  ۔ اس میں چونکہ اللہ تعالیٰ کے فیض کا انتظار کیا جاتا ہے ۔ اس لیے اسے مراقبہ کہتے ہیں ۔ راز ِ الٰہی کے وقوف حاصل کرنے کے لیے آنکھ ،کان اور لب بند کرنا پڑتا ہے ۔

چشم بند و گوش بندولب بہ بند

گرنہ بینی سر حق بر من بخند

معمولات مظہریہ میں ہے کہ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں مراقبہ یہ ہے کہ پہلے آنکھ بند کرکے لطائف عشرہ میں سے کسی ایک لطیفہ کی طرف متوجہ ہونا چاہیے ۔ اور باری تعالیٰ جل جلالہ کی جانب سے اس لطیفہ پر فیض کا انتظار کرنا چاہیے ۔

ترجمہ: اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ۔

احسان یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت ایسے کرو  گویا تم اسے دیکھتے ہو اور اگر اس کو نہیں دیکھتے تو وہ تمہیں دیکھ رہا ہے اور فرمایا کے اللہ تعالیٰ کا دھیان رکھو اپنے مقابل پاؤ گے ۔                                           (راوہ احمدی و ترمذی)

مذکورہ حدیث ، مراقبہ کی صاف و صریح دلیل ہے۔ اس بات کا ہردم دھیان رکھنا کہ خدا ہم کو دیکھ رہا ہے اور  اس کی جانب سے مراقبہ ہے ۔

حضرت خواجہ خرد فرزند حضرت خواجہ باقی بااللہ رضی اللہ عنہ نے اپنی کتاب فوائح میں فرمایا مراقبہ یہ ہے کہ اپنی طاقت و قوت اور اپنے احوال و اوصاف سے منہ پھیر کر جمال الٰہی کا شوق اور اس کے عشق و محبت میں غرق ہو کر  خدا وند تعالیٰ کے انتظار میں متوجہ  ہو جانا ۔ ہمارے امام قبلہ حضرت شیخ بہاؤالدین نقشبندی رضی اللہ عنہ نے فرمایا : کہ مراقبہ کا یہ طریق تمام راستوں سے زیادہ قریب ہے ۔ مراقبہ کا ثبوت بہت سی آیتوں اور حدیثوں سے ہے ۔قرآن مجید میں ہے :

واذکر ربک اذا نسیت        ترجمہ: یعنی تو اپنے رب کو یاد کر جب تو اس کو بھول جائے ۔

حضرت خواجہ معصوم صاحب رضی اللہ عنہ نے متعدد جگہ اپنے مکتوبات میں فرمایا کہ اس آیہ مبارکہ میں مراقبہ کا بیان ہے ۔  مراقبہ تمام سلاسل کے بزرگوں کا معمول ہے ۔ بالخصوص حضرات نقشبندیہ اس کو بہت ہی اہم سمجھتے ہیں جیسا کہ عبارت مذکورہ سے ظاہر ہوا کہ خدا تک رسائی کے لیے یہ راستہ تمام راستوں سے زیادہ قریب ہے چنانچہ علامہ ابوالقاسم قشیری نے اپنے رسالہ زیر حدیث مذکور فرمایا :

شیخ کا ارشاد ہے نبی ﷺ کا یہ فرمان ہے کہ تو اس کو نہیں دیکھتا تو وہ تجھ کو دیکھتا ہے ۔ یہ حالت مراقبہ کی طرف اشارہ ہے کیونکہ مراقبہ یہی ہے کے بندہ یہ یقین  رکھے کہ رب سبحانہ و تعالیٰ اس کے ہر حال کو جانتا ہے ۔ بندہ ہر دم اور ہر حال میں اس کا علم و یقین رکھے یہی بندہ کے لیے ہر خیر اور نیکی کی جڑ ہے ۔

No comments:

Post a Comment

Muraqba karny ka tareeqa Sharait e Muraqib

 Muraqba karny ka tareeqa Sharait e Muraqib دربیان شرائط مراقب   ( مراقبہ کرنے والا ) و مراقبات 1)     منجملہ مراقب کو چاہیے کہ  مراقبہ کے...